نئی دہلی، 22؍جون(آئی این ایس انڈیا )نائب صدر حامد انصاری نے آج کہا کہ یوگا سائنس ہے، مذہبی اصول نہیں۔اور یہ ہندوستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی صحت کی دیکھ بھال کا حصہ بن سکتا ہے۔انصاری نے یہاں ’یوگا جسم کے لیے اور اس کے علاوہ ‘ کے موضوع پر منعقد دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ یوگا ایک سائنس ہے، کوئی مذہبی نظریہ نہیں۔اس سے تندرستی کی سطح اور مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔اس کے آسن کرنے والے اس کی افادیت کا ثبوت دیتے ہیں۔انہوں نے اپنی افتتاحی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ یوگا مذہب سے اوپر ہے۔نائب صدر نے کہاکہ سبھی مذاہب اور عقائد کے اندردھیان کا عمل ہے۔ہندوستانی تجربہ اس معاملے میں خاص طور پر اچھا ہے کیونکہ موقف ، غوروفکر اور مشق اور کو لے کر صدیوں تک اہم بحثیں ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسی لیے ہم جین اور بدھ مت عقائد میں بھی یوگا اور دھیان کا ذکر پاتے ہیں۔عیسائیت ، اسلام اور سکھ مذاہب میں بھی دھیان کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔بھلے ہی اس کو کرنے کا طریقہ یا رسم الک ہوں لیکن بعض باتوں میں یکسانیت واضح ہے۔خراب صحت کی وجہ سے اقتصادی بوجھ کا ذکر کرتے ہوئے انصاری نے کہا کہ عوامی صحت کے لیے رقم نہیں جٹا پا رہے ہندوستان جیسے مختلف ترقی پذیر ممالک کو یوگا جیسے صحت کے متبادل طریقہ کار پر غور کرنا چاہیے ۔اس موقع پر آیوش کے وزیر شری پادییسو نایک نے کہا کہ یوگا کسی مذہب یا علاقہ کی نمائندگی نہیں کرتا۔یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے 193رکن ممالک میں سے 177نے نہ صرف 21؍جون کو بین الاقوامی یوگا دیوس اعلان کرنے کے خیال کی حمایت کی بلکہ اس کامشترکہ انعقاد بھی کیا۔